عشق میں آیا وہ مقام آخر
خود کے جلوے میں ہے امام آخر
تم سے مل کر ملے خدا سے ہم
سوزِ ہجراں کے ٹوٹے جام آخر
جان دے دیں گے تیرے غم میں ہم
عشق تیرے میں غلام آخر
خاک اڑائی ہے فلک تک میری
عشق نے یوں کیا ہے کام آخر
آنکھ نے دیکھی حقیقت تو
بت کدے ٹوٹےہیں تمام آخر
ہم تو پڑھتے رہے کلام تیرا
ہو گئے آپ ہم کلام آخر
0 Post a Comment:
Post a Comment