یاد تیری نہ ہو اگر زندگی زندگی نہیں | غلام معین الدین بڑے لالہ جی سرکار | گولڑہ شریف | yaad teri na ho agar urdu lyrisc


 

یاد تیری نہ ہو اگر زندگی زندگی نہیں

اس کے بغیر میں جیوں ایسا بھی ہو کبھی نہیں

 

بندۂ حسن ہوں مجھے عشق ہے اپنی ذات سے

اور اسی لیے کہیں میری نظر جمی نہیں

 

تیرے جمال کی قسم تیرے جلال کی قسم

سچ ہے کمال حسن کا تیرے جواب ہی نہیں

 

ہو نہ سکا وہ کامراں مل نہ سکی اسے بقا

زندگی جس کی جانِ جاں تیرے لیے مٹی نہیں

 

بات ہی بات میں کبھی چھیڑی جو بات وصل کی

باتیں بنائیں لاکھ پر بات کبھی بنی نہیں

 

اس کی جفائے ناز میں کوئی کمی کبھی نہ ہو

میری وفائے عشق میں کوئی کمی کبھی نہیں

 

درد کی داستاں معین ان کو سناؤں تو مگر

سن کے وہ دیکھتے ہیں یوں جیسے ابھی سنی نہیں

0 Post a Comment:

Post a Comment