میں
خوشی کوجانتا کیا جو وہ غم زدہ نہ کرتے
مجھے
دردِ دل نہ دیتے ، میرا کچھ سوا نہ کرتے
میرا
آشیاں جلایا مجھے لامکاں بنایا
یہ
بقا کہاں سے ملتی وہ اگر فنا نہ کرتے
مجھے
سرِ لاالہ کی کبھی آگہی نہ ہوتی
جو
غمِ جہاں سے بڑھ کر کوئی غم عطا نہ کرتے
مری
شمع ِزندگی تو مجھے ساتھ ہی جلاتی
کہ
یہ حشر تک نہ بجھتی تم اگر جدا نہ کرتے
سرِ
بزم گر بلا کر ہمیں تم نہ کرتے رسوا
تیرا
ہر ستم اٹھاتے پر کبھی گلہ نہ کرتے
کبھی
اے شہیدِ ایماں! یہ جہاں نہ زندہ ہوتا
سرِ
نیزہ بندگی کا جو حق آپ ادا نہ کرتے
مرا
جذبہ محبت نہ معین جگمگاتا
وہ
اگر ستم نہ کرتے وہ اگر جفا نہ کرتے
0 Post a Comment:
Post a Comment