صبا بسو ئے مدینہ رُو کن از ایں دعا گو سلام بر خواں | کلام خواجہ نظام الدین اولیا رحمۃ اللہ علیہ


 

صبا بسو ئے مدینہ رُو کن از ایں دعا گو سلام بر خواں

بہ گرد شاہ مدینہ گرد و بصد تضرع پیام بر خواں

 

اے بادِ صبا مدینہ کی طرف روانہ ہو جا، اس دعا گو کی طرف سے سلام عرض کرنا، شاہِ مدینہ کے گرد طواف کرتے ہوئے بے حد عاجزی کے ساتھ یہ پیغام عرض کرنا

 

بشو ز من صورت مثالی نماز بگذار اندر آنجا

بہ لحن خوش سورۂ محمد تمام اندر قیام بر خواں

 

ہو بہو میری مثل سراپا و صورت ہو کر وہاں نماز ادا کرنا، اور قیام کی حالت میں خوبصورت لہجے کے ساتھ پوری سورت محمدﷺ تلاوت کرنا

 

بہ باب رحمت گہے گزر کن بباب جبریل گہہ جبیں سا

سلام ربی علیٰ نبی گہے بباب السلام بر خواں

 

کبھی بابِ رحمت دروازے سے گزرنا تو کبھی بابِ جبریل پر ماتھا ٹیکنا۔ کبھی باب السلام پر جا کر نبیﷺ پر رب کا سلام بھیجنا

 

بنہ بہ چندیں ادب طرازی سر ارادت بخاک آں کو

صلوٰۃ وافر بر روح پاک جناب خیر الانام بر خواں

 

ادب کی حدود کی پابندی کرتے ہوئے اس کوچے کی خاک پر سر رکھ کر۔ جنابِ خیر الانام کی مقدس روح کی بارگاہ میں بے شمار سلام عرض کرنا۔

 

بہ لحن داؤد ہم نوا شو بہ نالہ و درد آشنا شو

بہ بزم پیغمبر ایں غزل را ز عبد عاجز نظامؔ بر خواں

 

حضرت داود علیہ السلام کے پر سوز لہجے سے آشنا ہو کر اپنے اندر سوز وگداز پیدا کر کے۔ پیغمبر کی مجلس میں اس عاجز بندے نظام( نظام الدین اولیاء) کی یہ غزل پیش کرنا۔


0 Post a Comment:

Post a Comment